Skip to main content

حکومت مخالف . ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ نے "استعفے" جمع کروانا شروع کردیے.

 پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت اسمبلیوں سے استعفوں پر متفق ہوگئیں ، مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی نے استعفے مرکزی قیادت کو جمع کروانا شروع کردیے، اراکین صوبائی اسمبلی بھی جلد استعفے جمع کروائیں گے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے استعفوں کے بارے میں پی ڈی ایم کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا جائے گا جب کہ جمعیت علماء اسلام ف کے اراکین پارلیمنٹ بھی استعفے جلد جمع کروادیں گے تاہم پاکستان پیپلزپارٹی فوری طور پر استعفے دینے کے حق میں نہیں ہے۔

اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ن نے13 دسمبر کے جلسے میں استعفے دینے کا عندیہ دے دیا تھا ، پارٹی صدر شہبازشریف نے مریم نواز کو سیاسی معاملات چلانے سے متعلق اہم مشورے دیے، شہبازشریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز نے لانگ مارچ پر بھی اتفاق کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف، پارٹی کی نائب صدر مریم نواز اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں حمزہ شہباز کے درمیان گزشتہ روز اہم ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال، انتقامی مقدمات کاروائیوں سمیت پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پر ن لیگ کی تحریک چلانے سے متعلق متفقہ فیصلے کیے گئے۔


نائب صدر مریم نواز نے پارٹی صدر شہباز شریف کو پی ڈی ایم کی تحریک اور اب تک کے جلسوں سے متعلق آگاہ کیا، جس پر شہبازشریف نے مریم نواز کو آئندہ کی سیاسی صورتحال سے متعلق اہم مشورے بھی دیے۔ بتایا گیا ہے کہ مریم نواز نے شہبازشریف کی ملاقات میں طے پائے جانے والے سیاسی معاملات سے پارٹی ارکان کو بھی آگاہ کردیا ہے ، ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے کہ شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف نے ملاقات میں متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پر بھرپور انداز میں تحریک چلائی جائے گی اور اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ میں سب سے زیادہ شدت کے ساتھ شامل ہوا جائے گا، اسی طرح تینوں رہنماؤں نے ارکان کے اسمبلی کے استعفوں پر بھی بات کی، جس کے تحت ممکن ہے کہ ابتدائی مرحلے میں ارکان پنجاب اسمبلی 13 دسمبر کو لاہور جلسے میں استعفے دینے کا اعلان کردیں۔


Comments

Popular posts from this blog

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ

راچی: مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ اور فی دس گرام قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس 24 قیراط سونے کی قیمت 33ڈالر کے اضافے سے 1864ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔ اس کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی منگل کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 1300روپے اور 1115روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں  فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 111300روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 95422روپے ہوگئی۔ بلین مارکیٹ کے نمائندوں کا کہناہے کہ دبئی گولڈ مارکیٹ کے مقابلے میں پاکستانی صرافہ مارکیٹوں میں منگل کو بھی فی تولہ سونے کی قیمت 3000روپے کم رہی ہے۔ اسکے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے1220روپے اور فی دس گرام چاندی کی قیمت1045روپے95پیسے پر مستحکم رہی۔

The first glimpse of Salman Khan came out in the movie 'Antam'

  Mumbai: The first glimpse of Bollywood's Sultan Salman Khan's upcoming film 'Antam' has come to light. Salman Khan, popularly known as Dabangg Khan, could not make any film this year due to lockdown but for next year he is busy shooting for the next two films, one of which is "Radhe" and the other " You are. Salman Khan, popularly known as Dabangg Khan, could not make any film this year due to lockdown but for next year he is busy shooting for the next two films, one of which is "Radhe" and the other " You are. Salman Khan, popularly known as Dabangg Khan, could not make any film this year due to lockdown but for next year he is busy shooting for the next two films, one of which is "Radhe" and the other " You are. Salman Khan, popularly known as Dabangg Khan, could not make any film this year due to lockdown but for next year he is busy shooting for the next two films, one of which is "Radhe" and the other "

وزیر اعظم صرف 5 مشیر مقرر کر سکتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ,

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کا کابینہ کمیٹی کا ممبر ہونا یا صدارت کرنا غیرقانونی قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتی کیخلاف درخواست مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بنچ نے تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معاونین کی تعیناتی کسی آئینی شق کی خلاف ورزی نہیں، معاونین کو وزیر مملکت یا وفاقی وزیر کا عہدہ صرف مراعات کے لیے دیاجاتا ہے،معاون خصوصی نہ پارلیمنٹ میں خطاب کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے ایگزیکٹو اتھارٹی کا اختیار ہے، معاون خصوصی نہ کابینہ کا حصہ نہ ہے اور نہ ہی اس کے اجلاس میں شامل ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کی نجکاری کمیٹی میں شمولیت کے خلاف کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں حفیظ شیخ، عبدالرزاق داود اور عشرت حسین کی کابینہ کمیٹی میں شمولیت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر آئینی عہدہ ہے، جس کی تعداد صرف 5 ہوگی، مشیروں کو وفاقی وزیر کا درجہ دینا صرف مراعات کے لیے ہے، مشیر بھی کابی